چلو اک کام کرتے ہیں
انھیں ہم بھول جاتے ہیں
وہ جو ہم کو رلاتے ہیں
جنہوں نے دکھ دیے جاں کو
اتارو ان کے احسان کو
چلو ان کے دیے تحفے
کہیں پر پھینک آتے ہیں
جو ہم کو ڈستے رہتے ہیں
بڑا ہم کو ستاتے ہیں
چلو ان سب کی تحریریں
چلو ان کو جلاتے ہیں
نظر سے اب ہٹاتے ہیں
چلو اک کام کرتے ہیں
انھیں ہم بھول جاتے ہیں
مگر یہ کام کرنا تھا
یھی ہم بھول جاتے ہیں.!!
Chalo ik Kaam Kerte Hain
Reviewed by
akbar khan
on
November 29, 2014
Rating:
5